Posts

Showing posts from September, 2017

Proforma for investigative Reporting

Image
Department of Media and Communication Studies Investigative Story Proposal Form October 2017 Group:  Title of investigative report:  Provide a brief summary of the issue you wish to investigate and why? ………………………………………………………………………………………….. ………………………………………………………………………………………….. ………………………………………………………………………………………….. ………………………………………………………………………………………….. ………………………………………………………………………………………….. Has the issue been investigated before? What new angle will you focus on? …………………………………………………………………………………………..   ………………………………………………………………………………………….. ………………………………………………………………………………………….. ………………………………………………………………………………………….. ………………………………………………………………………………………….. ………………………………………………………………………………………….. ………………………………………………………………………………………….. ………………………………………………………………………………………….. …………………………………………………………………………………………..  Name: …… ………………                       Roll: …………….. Sub topic: ……………………………………………………………………………….. Poin

Interview Musrat Talpur

Image
مسرت ٹالپر  (2  k15/mc/65)  2nd semester BS-III  انٹرویو راول میمن تعلیمی مصروفیات کی وجہ سے بہت کم لوگ ہوتے جو سماج میں ایک شناخت حاصل کر لیتے ہیں راول میمن کا تعلق بھی انہی لوگوں میں شامل ہوتا ہے ،راول میمن پچھلے پانچھ سالوں سے مختلف تنظیموں کا حصہ رہے ہیں اور ان میں ایک رہنما کی حیثیت سے کام کر ہیں۔راول میمن کا تعلق بدین شہر سے ہے اپنی ابتدائی تعلیم بھی بدین سے حاصل کی او رباقی تعلیم انہوں نے حیدرآباد سے لی،2017میں مہران یونیورسٹی سے Institute of Patrolium and Natural Gas میں گریجیوشن مکمل کی ۔ س :آپ کا پہلا سوشل ایوینٹ کون سا تھا اور اس میں آپ کس حیثیت سے کام کر رہے تھے ؟   ج: میرا پہلا ایوینٹ The awakeners کے نام سے تھا جو میں نے 2013میں کیا جس میں ایک صدر کی حیثیت سے کام کیا۔ س:آپ اس کے بعد کون کون سے ایوینٹ میں حصہ لیتے رہے ہیں؟ ج:اس کے بعد میں نے PakistanYouth Councilمیں حصہ لیا جس میں میں Youth chamber کا صدر تھا ، بعدمیں اگر MUN(Model United Nation)کی طرف آئیں تو Aug-2014میں حیدرآبادMUN میں ایک Organising Council Memberکی حیثیت سے تھا ،م

مسرت ٹالپر: فیچر تاریخی مسجد بھوڈیسر- Musrat Talpur

Image
600  plus words are required.  Check spelling Referred back  مسرت ٹالپر کلاس :BS-III   2nd semester رول نمبر :2k15/MC/65 فیچر  تاریخی مسجد بھوڈیسر صوبہ سندھ بہت سی خوبصورت جگاہوں سے مالا مال ہے جس میں ضلع تھرپار کر کا شہر نگر پارکر بہت سے سیاہوں کا حسین ترین مرکز بنا ہوا ہے یہاں پر دور دور سے لوگ اس کی خوبصورتی کو دیکھنے آتے ہیں خاص کر کہ بارش کی موسم میں جب نگرپار کر اپنی بڑی اور خوبصورت پہاڑوں کے ساتھ ایک دلچسپ منظر دکھا رہا ہوتا ہے۔نگر پار سندھ کہ ان علاقوں میں سے ہے جہاں پر بہت سی تاریخی عمارتیں موجود ہے جن میں زیادہ تر ہندو مذاہب کے مندر ہیں جو بڑے بڑے پتھروں سے بنے ہوئے ہیں او ر بہت وقت سے سیاح گاہ نظر آتے ہیں۔ کچھ وقت پہلے جب نگرپار کر جانا ہوا تو وہاں پر بہت سے تاریخی مندر نظر أئے اوروہاں ایک تاریخی مسجد بھی موجود ہے جو بھوڈیسر مسجد کے نام سے مشہور ہے او ر یہ مسجدبہت وقت سے لوگوں کے ہجوم کی جگہ بنی ہوئی ہے ،بھوڈیسر مسجد بہت ہی پرانی اور تاریخی مسجد ہے اور نگرپار کر کی خوبصورت پہاڑوں کی گود میں تعمیر ہے جس کو گجرات کے وقت کے حاکم محمود شاھ بن مظفرشاھ بن

Agha Noman Interview with Prof Barkat Ali Hyderi

Image
            Interview with Prof Barkat Ali Hyderi           By Agha Noman-MMC-03-2k17 (MA Prev) Prof Brakat Ali Hyderi is well-known Chairman of Mirpurkhas board (BISE) and was born in 1 st January 1955 in village of Thari  Mirwah, District Khairpur. He did his matriculation from Government primary school of the Sobodero and intermediate from Kali Mori Hyderabad. Later on he completed his Graduation and Masters from University of Sindh Jamshoro. Q) How you started your career and how you reached here?        Ans: My professional life has always been wonderful with flying colors. I started my career as a lecturer in zoology at Govt. College Tando Muhammad. Later, I was promoted as Assistant professor and posted Govt. City College Hyderabad. After another promotion in (BPS-19) I was posted as a principal of Govt. College Tando jam due to my arduous efforts for the cause of education. I remained in different positions as Additional Director of colleges Hyderabad, Karachi

Nimra Pathan Feature

Image
Nimra Pathan A historical heritage -Naval Rai Hiranand High School Naval Rai Hiranand Academy is the oldest school of Hyderabad Sindh. The two respected personnel of Dewan’s family founded this exclusive educational Institution in 1892 to educate Sindhi children.This school was handed over to Government of Pakistan on 1 st April 1948 . Presently this historical educational Institution is being looked after by Mr.AhmedArisar as in charge head of the school. The Naval Rai Hiranand High School is one of the basic educational institutions in Hyderabad. Hiranand was born on March 23, 1863. He was a homeopathic doctor by profession and treated cholera patients in Hyderabad. But his main purpose was to acquire education. In those days an individual was collected for a school based on a rupee and this amount was collected for one lac through which the construction of the school was started. Hiranand was the first student of Sindh, who completed his matric and graduation f

زنورین :آرٹیکل سند ھی ٹوپی کا بڑھتا ہوا کاروبار

نام : زنورین کلاس : بی ایس پارٹ 3 رول نمبر : آرٹیکل سند ھی ٹوپی کا بڑھتا ہوا کاروبار سندھ پاکستان کے چار صوبوں میں سے ایک جو برصغیر کے قدیم ترین ورثہ اور جدید ترین معاشی اور صنعتی سر گرمیوں کا مرکز ہے ۔ سندھ پاکستان کا جنوبی مشرکی حصہ ہے ۔ سندھ کی صوبائی زبانی سندھی ہے اور دارالحکومت کراچی ہے ، سندھ الفاظ دراصل دریا سندھ سے مضر ہے جو سنسکرت لفظ سندھوکی موجود ہ شکل ہے ۔سندھ کی امومی آب و ہوا گرام اور خشک ہے جب کی ساحلی علاقوں میں نمی رہتی ہے قائم بلخصوص مئی اور جون میں موسم سخت گرام اور کردیاں بلخصوص دسمبر اور جنوری میں موسم انتہائی سرد رہتا ہے ۔ سندھ کا علاقہ جیکب آباد اپنے رکوڈ درجہ حرارت کی وجہ سے مشہور ہے جولائی اور اگست کا موسم مون سون کا موسم ہے سندھ میں سلانہ آؤستن 7انچ بارش ہو ئی ہے ۔ یہ بات کم ہی افراد جانتے ہیں کہ تھر کے باز علاقے سمندر کی ستے سے 6000فٹ کی بلندی پر نیں موسم سرما میں یہاں اکثر برف جسم جاتی ہے ۔ زمانہ قدیمی میں سندھ اپنے دامن میں دنیا کے قدیم ترین تہذیب و سقافت کے ورثہ سمائے ہے جس میں سندی ٹوپی ا بھی شمال ہوتا ہے ۔سندھی ٹوپی سندھ دھرتی کی ہزاروں سال پرانی سقافت

عادل انصاری :ٓآرٹیکل: بنگالی کالونی Adil Ansari

Observe paragraphing Intro is too weak. make it interesting, like as AKcthi abadi in between two posh areas of Hyderabad. When it was built?  Around how many houses are there? Photo is required M.A (Prev) 2K17 MMC-62 ٓآرٹیکل: بنگالی کالونی عادل انصاری حیدرآباد ٹھنڈی ہواؤں کا شہر ہے جو کہ سندھ کا دوسرا بڑا شہر میں شمار ہوتا ہے ۔اس شہر نے جہاں اپنے اندر تاریخی مقامات سمائے ہوئے ہیں وہی تاریخی آبادیوں میں اس کا شمار ہوتا ہیں ۔حیدرآباد کے تحصیل لطیف آباد یونٹ نمبر ایک میں ایک کالونی جی او آر کالونی بھی ہے یہ اپنی حیثت کا حامل ہے ۔آبادی کے لحاظ سے بہت چھوٹا علاقہ ہے اور اس کی تقریبا آبادی 12ہزار ہیں۔ جی او آر کالونی میں ہی بنگالی کالونی کی آبادی تقریبا 4ہزار ہے اور بنگالی کالونی میں تقریبا چھ تعلمیی ادارے ہیں۔ جن میں سرفہرست ماڈل گرلس اسکول ۔اور پائیلٹ گرلس ہائی سکینڈری اسکول۔ اور پائیلٹ پرائمری اسکول گورٹمنٹ پرائمری اسکول۔ اورمڈل اسکول اور نابینا پرائمری اسکول ہیں۔ اور ان کے علاوہ گورٹمنٹ دفاتر بھی شامل ہیں۔ جن میں نادراریجنل آفس ایکسائز آفس الیکشن کمیشن۔ اور ریونی

ماریہ عائشہ : انٹرویو تاج محمد لاشاری Maria Aesha

Image
ماریہ عائشہ بی ایس پارٹ 3- انٹرویو تاج محمد لاشاری سندھ دھرتی ماضی سے علم و ادب اور تحقیق میں مضبو ط اور شاہکار رہی ہے ، یہا ں کے لوگ ہمیشہ سے آگے رہتے آ رہے ہیں ، سندھ کی بڑے ادیب عبدالوحید آریسر نے کئی لکھا ہے کہ امام ابو حنیفہ بھی سندھی تھے ،اس کے علاوہ اس صوبے میں بہت سی اعلیٰ شخصیات موجود ہیں ۔ علام آئی آئی کا تعلق بھی اس سر زمین سے تھا ، سندھ یونیورسٹی جو کہ علا مہ آئی آئی قاضی کے نام سے منسوب ہے ۔ سندھ یونیورسٹی 1947میں قائم ہوئی تاہم1972تک اس یونیورسٹی کو مختلف مراحل سے گذرنا پڑ ا۔ اس ادارے نے ماضی میں جن علمی ادبی شخصیات کو جنم دیا ان کے نظریے مضبوط ہوتے ہیں ان ناموں میں سابق چیف منسٹر آف سندھ قائم علی شاہ ، سابق وزیر اعظم پاکستان راجہ پرویز اشرف اور بہت سے اعلیٰ شخصیات موجود ہیں ۔ اس جا معہ کی خوش نصیبی ایک یہ بھی ہے کہ مختلف علاقوں میں اس کے کیمپس موجود ہیں ، جس میں ماضی میں شاہ عبدالطیف یونیورسٹی اس جامعہ کا حصہ تھی۔شاہ عبدالطیف یونیورسٹی 70ء کے زمانے میں شاہ عبدالطیف یونیورسٹی کو اپنی الگ پہچان ملی جو کہ اس وقت سندھ کے کچھ اضلاع پر مشتمل ہے ۔ شاہ عبدالطیف جہاں ت

نام امرہ عابد :پروفائل حکیم سید شبیرعلی Imra

Image
پروفائل نام امرہ عابد  (BS III) ( 2k15\mc\34) پروفائل حکیم سید شبیرعلی  نیم حکیم خطرہ جان،نیم مولا خطرہ ایمان ، یہ کہاوت تو سنی ہی ہوگی ، یہ کہاوت کس حد تک درست اور کتنی غلط ہے ،اس بات کا اندازہ تب ہوا جب ہم ملے ایک ایسے شخص سے  جو دکھنے میں ایک خوش اخلاق خوش مزاج ،گندمی رنگت ،چہرے پہ کالی اور سفید داڑھی سجائے،آنکھوں پہ چشمہ لگائے ،درمیانے قد والے ،سر پہ ٹوپی رکھے ہوئے بیٹھے اپنے سیدی طبیب خانے میں مریضوں سے اظہارے شفقت کرتے حکیم سید شبیرعلی سے ، حکیم سید شبیرعلی۔۔۔۔ کو حیدرآباد کے علاقے لطیف آباد یونٹ نمبر 8 میں پیدا ہوئے ،ابتدائی تعلیم قریب ہی پرائمری اسکول سے حاصل کی ،گھریلو مسائل کی گرفت میں آکرپانچویں جماعت سے اسکول ترک کرنا پڑا اور بچپن ہی میں حکیم صاحب نے اپنے والد کا ساتھ دیا اور قالین بنانے کے کارخانے میں ملازمت اختیار کی لیکن حکیم صاحب کو پڑھنے کا بے شوق تھا اس لیئے حکیم صاحب نے ملازمت کے ساتھ ساتھ پراؤیٹ تعلیم بھی جاری رکھی اور پراؤیٹ ہی نویں اور دسویں جماعت کا امتحان دیا میٹرک کے امتحان کے بعد آگے تعلیم حاصل کرنے کے لیئے سائنس سبجیکٹ پڑھنے کے ،خواہش مند

مسرت اٹالپر :انٹرویو -راول میمن

Image
نام :مسرت اٹالپر (2k15/mc/65) کلاس :BS-III اسائنمینٹ پیس :انٹرویو (راول میمن) انٹرویو :راول میمن تعلیمی مصروفیات کی وجہ سے بہت کم لوگ ہوتے جو سماج میں ایک شناخت حاصل کر لیتے ہیں راول میمن کا تعلق بھی انہی لوگوں میں شامل ہوتا ہے ،راول میمن پچھلے پانچھ سالوں سے مختلف تنظیموں کا حصہ رہے ہیں اور ان میں ایک رہنما کی حیثیت سے کام کر ہیں۔راول میمن کا تعلق بدین شہر سے ہے اپنی ابتدائی تعلیم بھی بدین سے حاصل کی او رباقی تعلیم انہوں نے حیدرآباد سے لی،2017میں مہران یونیورسٹی سے Institute of Patrolium and Natural Gas میں گریجیوشن مکمل کی ۔ س :آپ کا پہلا سوشل ایوینٹ کون سا تھا اور اس میں آپ کس حیثیت سے کام کر رہے تھے ؟ ج:میرا پہلا ایوینٹ The awakeners کے نام سے تھا جو میں نے 2013میں کیا جس میں ایک صدر کی حیثیت سے کام کیا۔ س:آپ اس کے بعد کون کون سے ایوینٹ میں حصہ لیتے رہے ہیں؟ ج:اس کے بعد میں نے PakistanYouth Councilمیں حصہ لیا جس میں میںYouth chamber کا صدر تھا ،بعدمیں اگر MUN(Model United Nation)کی طرف آئیں تو Aug-2014میں حیدرآبادMUN میں ایک Organising Council Memberکی حیثیت سے تھا ،میں

Danyal- Interview of Fatima Abbasi

Image
Danyal-BSIII-2k15-mc-24-Interview Fatima Abbasi  (TV Actor)   An old tv actress who start her career by chance because of her God gifted acting talent or were as somehow she receive from her grandmother in Devolution "SyedaQamar Rizvi" (a senior acting legend in herself). As an elder sister in her all sibling she starts little job on Boutique to earn money for her family at the age of 18 years only, after the death of her Father.   Q1 what is your background Mam, like wise your childhood, and your old days?   Ans: I am from  khair   Pur  Meras District, where I was born in 1971 on September 10. I am spoiled children by my all family members especially from my Grandmother (Nani) and by telling the trust I am very naughty or active girl for teasing or making fun of any one in my childhood. That was great time and memorable days of life but after 5 th  class we shifted to  karachi   sindh   because  of my Father posting, he was the  Mukhtiaar   Kaar  of  Khair