عادل انصاری :ٓآرٹیکل: بنگالی کالونی Adil Ansari

Observe paragraphing
Intro is too weak. make it interesting, like as AKcthi abadi in between two posh areas of Hyderabad.
When it was built?
 Around how many houses are there?
Photo is required

M.A (Prev)
2K17 MMC-62
ٓآرٹیکل: بنگالی کالونی
عادل انصاری
حیدرآباد ٹھنڈی ہواؤں کا شہر ہے جو کہ سندھ کا دوسرا بڑا شہر میں شمار ہوتا ہے ۔اس شہر نے جہاں اپنے اندر تاریخی مقامات سمائے ہوئے ہیں وہی تاریخی آبادیوں میں اس کا شمار ہوتا ہیں ۔حیدرآباد کے تحصیل لطیف آباد یونٹ نمبر ایک میں ایک کالونی جی او آر کالونی بھی ہے یہ اپنی حیثت کا حامل ہے ۔آبادی کے لحاظ سے بہت چھوٹا علاقہ ہے اور اس کی تقریبا آبادی 12ہزار ہیں۔ جی او آر کالونی میں ہی بنگالی کالونی کی آبادی تقریبا 4ہزار ہے اور بنگالی کالونی میں تقریبا چھ تعلمیی ادارے ہیں۔ جن میں سرفہرست ماڈل گرلس اسکول ۔اور پائیلٹ گرلس ہائی سکینڈری اسکول۔ اور پائیلٹ پرائمری اسکول گورٹمنٹ پرائمری اسکول۔ اورمڈل اسکول اور نابینا پرائمری اسکول ہیں۔ اور ان کے علاوہ گورٹمنٹ دفاتر بھی شامل ہیں۔ جن میں نادراریجنل آفس ایکسائز آفس الیکشن کمیشن۔ اور ریونیو لینڈآفس شامل ہے۔ بنگالی کالونی ایک تاریخی نام کا حامل بھی ہے۔ شاید ہی کم لوگوں کو اس بات کا علم ہوں کہ یہ کالونی ٹیپو سلطان روڈ سے بھی جاناں جاتا ہے یہاں کہ عرصے دراز سے رہائش پزیر لوگوں کو کہنا ہے کہ یہاں ٹیپو سلطان کا گزر ہوا جس کی وجہ سے اس کا ٹیپو سلطان روڈ نام ررکھا گیا البتہ کہی سے تاریخ سے یہ بات ثابت نہیں بعد ازاں وقت کے ساتھ ہی تقسیم مغربی بنگال کے بعد یہاں بنگالیوں کی آباد کاری ہوگئی اس چھوٹے سے علاقے میں اتنے سرکاری دفاتر اور تعلمیی ادارے ہونے کے باوجود بنگالی کالونی بہت سے ترقیاتی کاموں سے دوچار ہیں ۔ اس میں پینے کا صاف پانی میسر نہ ہونا سیوریج کا صورت حال بے حد خستہ حالت ہے جب کہ قانون کی مطابق پانی کی لائنوں کا فاصلہ سیوریج لائنوں سے کم سے کم چھ سے سات فٹ ہونا چاہئے اگر لائن ٹھوٹ پھوٹ کا شکارہوں تو ان کا پانی آپس میں ملنا نہیں چاہیے اور بنگالی کالونی میں صاف پانی کی لائنوں یہ حالت ہے کہ سیورج کی لائن میں پینے کی لائن میں صرف دو فٹ سے کم فاصلہ ہے اور جس کی وجہ سے پینے کا صاف پانی گھر تک پہنچتے پہنچتے یہ بدبودارپانی اس میں شامل ہوجاتا ہے قدیمی لائن جو پہلے سے ہی ٹھوٹ پھوٹ کا شکار ہے وہی گاڑیوں کا شہری آبادیوں سے گزرنے کی وجہ سے بنگالی کالونی سے ہیوی ٹریفک کے گزرنے کی وجہ سے سیورج اور صاف پانی کی لائنوں کو نقصان پہنچا ہے ۔ بنگالی کالونی کے ایک جانب تو جی سی ڈی گراؤنڈ کی طرف ہے جی سی ڈی گراؤنڈ گندے پانی کی وجہ مچھروں اور کیڑے مکوڑں اور کچرے جلانے کی وجہ سے بنگالی کالونی میں بیماری کی روز با روز نئی بیماری جنم لیتی ہے تو دوسری سمت طرف ریلوے لائن طرف ہے جو بڑھتی ہوئی آبادی کے بعض لینڈ مافیا آنے پونے داموں پر لوگوں کو سرکاری اراضی کو فروخت کرنے میں سرگرم نظر آتی ہیں اور حکام اعلیٰ کی خاموشی بھی ایک سوالیہ نشان ہے اور خاموشی منہ بولتا ثبوت ہے کہ ان سرکاری ریلوے اراضی پر لینڈ مافیا کے ساتھ بھی کہی نہ کہی ریلوے حکام کا بھی حصہ نظر آتا ہے۔ ان لینڈ مافیا کی وجہ سے جرائم کا ہونا معمول سی بات بنتی جارہی ہیں اور منشیات جیسی اشیاء بھی فروخت ہوتی نظر آتی ہے قابضین پانی بجلی اور گیس جیسے سہو لت سے آراستہ ہے اور مکانات کی تعمیر وآباد کاری کی وجہ سے ایک تو کسی جان کا ضیاع ہونا معمول سی بات بن گئی ہے اور ر یلوے ٹریک کو آمدورفعت کیلئے استعمال کرنا شروع کردیا ہے ریلوے حکام کی زمین جو کہ 120فٹ ہے جس میں قابضین موجود ہے اور اس کی بڑھتی ہوئی آبادی کی وجہ سے ناجائز آبادیوں کو ختم کیا جائے کیونکہ اس بنگالی کالونی کے عرصے دراز سے رہائش پذ یر لوگوں کو خطرات لاحق ہیں اور خوف وہراس پایا جاتاہے اور انسانی جانوں سے ضیاع سے بھی بچا جاسکتا ہے ۔ اور حکومت سے التحاجاہے ان تما م تر مسائل پر توجہ دے اور بنگالی کالونی کو اپنا حق دیا جائے تاکہ ر ہائش پزیر لوگ صحت مند زندگی گزار سکے .

Comments

Popular posts from this blog

Yousuf Laghari Profile by Nimra

Aqeel Ahmed Soomro

TWO OLD GOVERNMENT SCHOOLS OF HYDERABAD CITY