Zenorain feature Urdu

For feature u should provide foto. 
 Is ur medium urdu
نام : زنورین صبح پوٹو 
کلاس : بی ایس پارٹ III
رول نمبر : 2K15/MC/102
فیچر
حیدرآباد مویشی منڈی میں فروخت ہونے والے نایاب بکرے 
تاریخ کی دنیا میں ایسی اہم ثقافی جگہاﺅں اور تاریخی قصوں کو اپنے سینے میں سماکر رکھا ہے اس طرح حیدرآباد کے ان علاقوں اور جگہاﺅں کو ہم کیسے بلا ستے ہیں
حیدرآباد کا تاریخی کچا قلعہ ہو ، پکا قلعہ ہو ، کلہوڑوں کے دور کی یادیں ہوں ، کلہوڑوں کے مقبرے ہوں یا پھر انگریزوں کے دور کا دھیسر ہو شو شیدی ہو ، حیدرآباد کے ان سب قصوں اور واقعات اور مثالوں کو تاریخ کبھی بھلا نہیں سکتی 
جہاں حیدرآباد کے ایسے تاریخی ا ٓثار ہیں وہی حیدرآباد کی خوبصورتی کو بھی نوازہ جا سکتاہے جس کا وجود آج بھی قائم و دائم ہے یہ جگہائیں شہریوں کی روز مرہ زندگی سے جوڑے رکھتی ہیں مثلا حیدرآباد کی اہم جگہ ٹاور مارکیٹ جہاں انسانی زندگی میں استعمال میں آ نے والی سبزیاں ، چاول ، آٹا ، نمک ، تیل ، مرچیاں ، فروٹ اور کھانے پینے کی کئی چیزیں اور انسانی جسم کو ڈانپنے کیلئے کپڑابھی ملتا ہے ۔
سیر و سفر کیلئے رانی باغ ، قاسم پارک ، لطیف آباد اور مہران پارک ، بینظیر پارک ، جیسی جگہائیں لوگوں کے دل کو راحت دینے اور لطف اندوز ہونے کیلئے کافی ہیں 
کراچی ، سکھر ، دادو ، لاڑکانہ ، اور مختلف شہروں میں جانے کیلئے ٹرانسپورٹ کی ضرورت ہوتی ہے اس لئے گاڑیوں کے ذریعہ مختلف علاقوں میں جانے کیلئے ٹرانسپورٹ کا ذکر ضرور ہوتا ہے 
اس کے علاوہ حیدرآباد کے دیہات ذرعی زمینوں پر گندم ، پیاس ، مرچ ، ٹماٹر ، دھنیا ، پودینا اور کئی سبزیوں کی کھیتی باڑی ہو تی ہے ۔
وہی ماحول کو خوشبو دار بناتے ہو ئے گلاب کے پھول اچھی خاصی آباد ی میں اگائے جاتے ہیں یہی سبب ہے کہ مسوبر گڑی ، ہالا ناکہ ، ہیرآباد ، لطف آباد ، پاکستانی چوک اور کی مختلف علاقوں میں گلاب کے پھولوں کی منڈیاں لگتی ہیں 
حیدرآباد میں کراچی ، سکھر ، لارکانہ ، میر پور خاس سے ہر سال عیدالاضحی کیلئے مویشی جانوروں کی منڈیاں لگتی ہیں اور ایسی منڈیاں حیدرآباد کے علاقے قاسم آبادکے بائے پاس ، حیدرآباد سینٹرل جیل کی طرف بکرا منڈی حیدرآباد بائے پاس ، قاسم چوک سے پونم پیٹرول پمپ والے روڈ پر اور نسیم نگر اور لطیف آباد کے مختلف علاقوں میں عید الاضحی کے دنوں میں بیوپاریوں کی طرف سے منڈیوں میں لائے جاتے ہیں 

ان مال منڈیوں میں نایاب نسل کے بکرے لائے جاتے ہیں جس میں کاموری نسل کے گلابی ٹیڈا ، کیٹو برو اور کئی مختلف نسل کے بکرے ہو تے ہیں۔ان بکروں کو مہندی لگا کر مختلف رنگوں سے بنے موتیوں کے ہار اور پتوں سے سجا دجا کر مال مویشی منڈی میں لایا جاتا ہے ۔ 
جہاں بیو پاری سنت ابراہیمی کی ادائیگی کیلئے شہریوں اور قربانی کرنے والے خریداروں کو ہزاروں روپیوں کے عوض بکرے فروخت کرتے ہیں 
اس حوالے سے مختلف نسل کے بکرے فروخت کرنے والے بیوپاریوں کا بشیر سولنگی ، دین محمد میمن ، حاجی اشرف خاصخیلی اور دوسروں نے بتایا کہ ہر سال قربانی والی عید پر منڈی میں دوسرے جانوروں کے مقابلے میں بکروں کا بیو پار زیادہ ہوتا ہے اس لئے ہر سال حیدرآباد کی مال منڈی میں ہزاروں کی تعداد میں بیو پار ہوتا ہے اور ہم مختلف دیہات اور گاڑیوں میں الگ الگ نسل کے بکرے خرید کرکے آتے ہیں جو کہ قربانی والی عید سے 6یا 7مہینے پہلے ہو تی ہے کیونکہ اتنا عرصہ پہلے ہم قربانی والے جانوروں کو پالتے ہیں انکے کھانے پینے کا اچھے اور صحیح طریقے سے بندو بست کرتے ہیں اور آخر میں اسکو سجا دجا کر مہندی لگا کر خوبصورت ہار پہنا کر مال منڈی میں لاتے ہیں جہاں پر روز انکی فروخت عام ہو تی جا رہی ہے ۔
حیدرآباد کی موجودہ مال منڈیوں میںوقت آپنے عروج پر جا رہا ہے ، جہاں ہر سال زیادہ سے زیادہ جانوروں کی آمدنی ہو تی ہے اور ان جانوروں میں زیادہ تعداد مختلف نسل کے بکروں کا ہوتا ہے واقعی حیدرآباد کی مویشی منڈیاں اس حوالے سے شہریوں کیلئے بری سہولت کا سبب بنتی ہے 

Comments

Popular posts from this blog

Aqeel Ahmed Soomro

مسرت ٹالپر: فیچر تاریخی مسجد بھوڈیسر- Musrat Talpur

TWO OLD GOVERNMENT SCHOOLS OF HYDERABAD CITY