Profile of Danish Shaikh by Hafiz Muhammad Talha
نا م :حا فظ محمد طلحہ
رول نمبر:2k15/mc/31
بی ایس پا ر ٹiii
پرو فا ئل:لیکچرارمحمد دا نش شیخ
آجکل معا شرے میں اسا تذہ کا کر دار پہلے کے مقا بلے میں بہتر تو نہیں ہے لیکن جسطر ح پا نچوں اُنگلیاں برا بر نہیں ہو تی اسطر ح اُستا د بھی ایک جیسے نہیں ہو تے کچھ استا د بہت اچھے ہو تے ہیں وہ ملک و قو م کی تر قی کے لئے محنت کر تے ہیں اور بچو ں کو ایما ندا ری سے پڑ ھا تے ہیں اور کچھ ایسے ہو تے ہیں جنکا تو پو کہنا ہی کیا۔اِن سب کے با وجو دہم آپکو ایسے شخص سےِ ملو اتے ہیں جو اب بھی اپنے ذاتی مفا دات سے بے لو ث ہو کر قو م وملک کی ترقی کے لئے کو شا ں ہیں۔
لیکچرار محمد دانش شیخ نے ذیل پاک سا ئٹ ایر یا، حیدر آباد کے ایک متو سطہ گھرا نے میں4اپریل 1981 ء میں پیدا ہو ئے۔ابتدا ئی تعلیم انھو ں نے اُردو میں حا صل کی اسکے بعدذیل پا ک ما ڈل اسکول سے1998 ء میں میٹر ک کیااسکے بعد کا لج میں دا خلہ لیا اسکے سا تھ ساتھ ٹیو شن پڑ ھا نا شرو ع کیالیکچرار محمد دانش شیخ کا کہنا ہے اس کے ذریعے کچھ آمدنی بھی ہو نے لگی اور علم میں اضا فہ بھی ہو تا رہا اسطر ح میں اپنا خر چہ خو د اُٹھانے لگا2000 ء انٹر میڈیٹ کا امتحا ن پا س کیااور اسکے بعد سند ھ یو نیو ر سٹی کے شعبہ فزکس میں داخلہ لیا اوریو نیو ر سٹی میں طا لبعلمو ں کوفر ی وقت میں ٹیو شن پڑھا تااس طرح 2004 ء میں ماسٹر بھی ہو گیا اورپڑھا نے کا کا فی تجر بہ بھی ہو گیااسکے بعد منوّر فا نڈیشن اسکول اور لیڈز کا لج میں پڑھا نا شرو ع کیااور شا م میں مختلف سینٹر میں پڑھا تے ہیں تقریباًآٹھ سا ل پڑھا نے کے بعد2012 ء میں گو رنمنٹ ڈگری کا لج آف کوہسار حیدرآبا د میں لیکچرار کی حیثیت سے مقرّر ہو ااور آج بھی اپنے فرا ئض بخو بی انجا م دے رہاہوں ۔
انھو ں نے کہا کہ آجکل زیا دہ ترطا لبعلمو ں کا رُجحان پڑھا ئی کی طر ف نہیں ہے بلکہ رزلٹ کی طرف ہے جو شخص نمبر حا صل کر نے کے لئے پڑھتا ہے وہ کبھی بھی علم کی حقیقت حا صل نہیں کر سکتے اور جو طا لبعلم تعلیم کو مقصد بنا کر پڑھتا ہے وہ دونو ں چیزیں حا صل کر سکتا ہے علم ہی وہ شے ہے جس کی وجہ سے انسان گمراہی سے نکل سکتاہے۔
آپ کی زندگی کی خاص بات یہ ہے کہ میٹرک سے لے کر ماسٹر تک آپ نے تمام امتحانات سیکنڈڈویژن سے پاس کیئے جبکہ انکے مختلف ساتھی جو پڑھائی میں بھی اتنے ذہین نہیں تھے وہ رزلٹ میں انسے سبقت لے جاتے تھے۔ انکی زندگی سے ہمیں یہ سبق ملتا ہے کہ ہمیں زندگی میں ہار نہیں ماننی چاہیے اور مسلسل کوشش کرتے رہنا چاہیے۔اور دل لگا کہ تعلیم حاصل کریں یہ نہ دیکھیں کہ فلاں اسٹوڈنٹ نے بورڈ میں پیسے دے کر A-1بنوالیا249 فلاں پڑھنے میں ایسا تھا اْسکا ایسا رزلٹ کیسے آگیا؟ اپنی پوری توجّہ پڑھائی پر رکھیں249 اگر آپ پڑھ کر Cگریڈ حاصل کرتے ہیں تو آپ A-1بنوانے والے سے کافی بہتر ہیں249 ایسا نہیں ہے کہ جس نے رزلٹ بنوالیا وہ کامیاب ہو گیا 249 جو محنت سے پڑھتے ہیں اور جو پیسے دیکر یا سفارش کے ذریعے رزلٹ بنواتے ہیں اْن دونوں میں زمین آسمان کا فرق آگیا۔
طا لبعلمو ں کو چا ہیے کے پڑھا ئی حا صل کر یں کیو نکہ علم ہی ایک ایسا عنصر ہے جسکی بنیا د پر انسا ن ہر مسئلے کا حل نکا ل سکتا ہے اور علم ہی کی وجہ سے انسا ن اپنی آے والی نسل کی اچھی تر بیت کر سکتا ہے۔
Comments
Post a Comment