Imra Article
Prove with figures which can be found in some survey/ research reports that the trend is increasing.
Why this increase it?
For its injurious effects, u have to give authentic references.
Ur approved topic must be narrowed down.
Check what was the approved topic.
آرٹیکل
نام امرہ عابد
(BS-III 2K15/MC/34)
فاسٹ فوڈ کا بڑھتا رجحان فائدہ یا نقصان!!!
آپ یقینا میری اس بات سے اتفاق کریں گے کہ آج کل زمانہ بہت تیزی سے ترقی کررہا ہے اور آگے بڑھ رہا ہے اور یہ ہی تیزی زندگی کے ہر شعبے اور ہر چیز پہ اثر انداز ہورہی ہے حتیٰ کہ ہمارے کھانے پینے پر بھی ۔۔۔جی ہاںمیں بات کررہی ہوں۔۔۔ فاسٹ فوڈ کی ۔۔یعنی فاسٹ جنریشن کا فاسٹ فوڈ ۔۔
فاسٹ فوڈ کی آمد نے لوگوں ذیادہ بیمار اور موٹا کردیا ہے ،سوال یہ ہے کہ اس سے ذیادہ صحت مند اور ذائقے دار کوئی اور خوراک ہے ؟؟؟
آج کی نوجوان نسل برگر، فرائز، رولاور پیزا وغیرہ عادی ہوگئی ہے کہ اب اسے برگر جنریشن کہا جانے لگا ہے ،اس بات کی پروہ کیئے بغیر کہ کون سی چیز ان کی صحت کے لیئے مفید ہے اور کس چیز سے ان کی صحت کو نقصان پہنچ رہاہے!!!اس بات کاخیال کیئے بناجو کچھ بھی انہیں آسانی سے دستیاب ہو جاتا ہے اسی پر گزارہ کر لیتے ہیں یعنی فاسٹ فوڈ وغیرہ!!!
تحقیق کے مطابق بچوں اور نوجوان نسل میں فاسٹ فوڈ جنک فوڈ اور سافٹ ڈرنک کے ذائد استعمال سے ذیابطیس ٹائپ ون کا مرض تیزی سے پھیل رہا ہے،پاکستان میں رجسٹرڈ ذیابطیس کے مریضوں کی تعداد 70لاکھ سے زیادہ ہے جبکہ اتنی ہی تعداد غیررجسٹرڈ ہے جو اپنی بیماری سے لا علم ہے،
ڈاکٹرز کا کہنا ہے کہ بچوں اور نوجوان نسل میں فاسٹ فوڈ جنک فوڈ اور سافٹ ڈرنکس ایک میٹھا زہر ہے ایک وقت تھا جب ہم یہ سمجھتے تھے کہ بچوں کو ذیابطیس ٹائپ ٹو کبھی نہیں ہو سکتی لیکن فاسٹ فوڈ جنک فوڈ اور سافٹ ڈرنکس کے استعمال سے 8سے10سال کے بچوں میں ٹائپ ٹو کے کیسز سامنے آرہے ہیں جو ایک سنگین مسئلہ ہے،جبکہ ٹائپ ٹو صرف 30سال سے زائد عمر کے افراد کو لاحق ہواکرتی تھی لیکن اب بچوں اور نوجوانوں کو بھی لاحق ہورہی ہے،ٹائپ ون میں بچے دبلے اور ٹو میں موٹاپے کا شکار ہو جاتے ہیں،اور یہی نہیں فاسٹ فوڈکا بڑھتا ہوا استعمال بچوں اور نوجوانوں کو دمہ کا شکار کررہا ہے ،ایک تحقیق کے مطابق ہفتہ میں3روز فاسٹ فوڈ استعمال کرنے والے نوجوانوں کو دمہ کے 40فیصد خطرات ہوتے ہیںجبکہ 6سے7سال کے بچوں میں یہ خطرات 27فیصد ہیں ، فاسٹ فوڈ جنک فوڈ اور سافٹ ڈرنکس کے استعمال سے بچوں میں دمہ،خارش اور آنکھوں میں مسلسل پانی آنے کےے خطرات میں بے حد اضافہ ہوسکتا ہے ،کیونکہ فاسٹ فوڈ میں موجود چکنائی جسم کے مدافعتی نظام کو متاثر کرتی ہے،اور ہاں یہ تو کوئی راز نہیں کہ برگر اور آلو کے تلے ہوئے چپس موٹاپے کو بڑھانے کا سبب بنتے ہیں مگر ایک تحقیق کے میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ یہ چیزیں آپ کی ذہانت کو بھی کھا جاتی ہیں،تحقیق میں بتایا گیا وے کہ فا سٹ فوڈ جنک فوڈ،تلے ہوئے کھانے اور پراسیس گوشت وغیرہ کا استعمال ذہنی صلاحیت ،سکھتے ،یاداشت اور رد عمل کے وقت پر منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں،فاسٹ فوڈ میں شامل بہت ذیادہ چربی اور عام کاربوہائیڈرینس دماغ کی یاداشت اور سیکھنے کے عمل میں ملوث حصے پر اثرانداز ہوتے ہیں ،اتنے نقصان کے بعد ایک ذہن میں آتا ہے کہ کیا ہم ماڈرن ہونے کی یہ قیمت ادا کررہے ہیں ؟؟؟ ؟؟؟
اس بات کا احساس پیدا ہونے کی ضرورت ہے کہ بری طرح کے کھانے کے مقابلے میں اچھی طرح کھانازیادہ بہتر تفریح ہے، سائنس نے ہمیں سیدھی راہ دکھادی ہے ،اب ہمارا کام ہے کہ اس سیدھے راستے پر گامزن ہوجائیں۔۔۔۔۔۔۔
Comments
Post a Comment