پروفائل : یاسر گل Yasir Gill
Writing piece should be 600 words. This piece is short at least 150 words should be added
It should be reporting based and describe personality. This is CV type
It should be reporting based and describe personality. This is CV type
پروفائل
یاسر گل
(MC/64/2K15/PAERT:III)
پروفیسر عبدالوحاب سومرو (ٹیچر ،سوشل ورکر)
آج تک انسان نے جتنی بھی ترقی کی ہے وہ اس کی ہمت،محنت اور لگن کا نتیجہ ہے۔انسان میں اچھائی اور برائی ،حلال اور حرام ،حق اور سچ کا شعور تعلیم حاصل کرنے سے آتا ہے۔دنیا میں بہت سارے لوگ ایسے ہیں جو وسائل اور معاشی تنگی کے باوجود تعلیم کے اعلیٰ فریضے کو اپنی محنت اور لگن سے حاصل کرکے اپنا خواب پورا کرتے ہیں۔
انہی چند لوگوں میں سے ایک عبدالوحاب سومرو بھی ہیں آپ نے 8 مارچ 1970کو ضلع میرپورخاص تعلقہ ڈگھری کے گاؤں کے غریب گھرانے میں آنکھ کھولی ۔آپ کی ایک بہن اور دو بھائی تھے ان میں سب سے بڑے آپ تھے ۔آپ کو شروع ہی سے تعلیم حاصل کرنے کا شوق تھا ،آپ نے ابتدائی تعلیم اپنے آبائی علاقے سے حاصل کی۔مگر والدین بوڑھے ہونے اورگھر میں معاشی تنگی کی وجہ سے آپ کو ایک سال کے لئے اسکول بھی چھوڑنا پڑا،کیونکہ گھر کی ذمداریاں آپ پرآگئیں تھیں۔تھوڑے حالات بہتر ہونے کے بعد آپ نے دوبارہ اپنی تعلیم کا آغاز کیا ،آپ صبح کے وقت اسکول جاتے اور اس کے بعد شہر کی ایک ہوٹل میں کام کرتے، آپ نے مشکل کام اور محنت کرکے بارہویں کا امتحان اچھے نمبروں سے پاس کیا ، جس کے بعد آپ میں اعلیٰ تعلیم کا شوق بڑھ گیا ۔
آپ اعلیٰ تعلیم کے لئے جامعہ سندھ جامشورو چلے گئے ،جہاں سے آپ نے کیمسٹری میں ایم ایس سی کیا ، اس کے بعد آپ اسکالر شپ پر مزید تعلیم کے لئے چین چلے گئے جہا ں سے آپ نے بیجنگ یونیورسٹی سے اورگنک کیمسٹری میں پی ایچ ڈی کی ڈگری حاصل کی ۔آپ اس کامیابی سے وطن واپس لوٹے اور آتے ہی ڈگری کے سرکار ی کالج کے اندر پروفیسر کے طور پر اپنی سروس کا آغاز کیا ،یہ ایک بہت بڑی کامیابی اور صبر کرنے کا صلہ تھا کہ جس طر ح آپ مشکل حالات کے باوجود تعلیم کے راستے سے نہیں بھٹکے اور منزل پر پہنچ کر دم لیا۔
آپ ایک تعلیم کے معلّم کے ساتھ ساتھ ایک این جی او بھی چلاتے ہیں جس میں غریب بچوں کو مفت تعلیم فراہم کی جاتی ہے اور اس کے ساتھ مقامی علاقوں میں والدین میں تعلیم حاصل کر نے کا شعور پیداکیاجاتا ہے تاکہ وہ اپنے بچوں سے کام کروانے کہ بجھائے اسکول میں داخل کروائیں اوروہ آگے کاجا کر معاشرے کا اچھا شہری بن سکیں۔
آپ کا طالب علموں کے لئے یہی پیغام ہے کہ آپ کے اوپر کتنا ہی برا وقت کیوں نا ہو مگر آپ کو اپنے حوصلے پر قابو رکھنا ہے اور اپنی محنت کو جاری رکھنا ہے ،اور مشکل وقت میں صبر کا دامن ہاتھ سے نہیں چوڑھنا ،اور ہمیشہ سچ بولنا ہے ان باتوں پر عمل کریں گیں تو ہی آپ ایک کامیاب شخص بن پائیں گیں۔
Comments
Post a Comment