Bilal Khokhar-Interview

Give proper inter


انٹر ویو: پر نسپل اقراء اسکول

نا م: محمد بلا ل کھو کھر
رول نمبر:
2k15/MC/48
میرا نام محمدیعقو ب ہے ، میں ’’ اقراء اسکول کا پر نسپل ‘‘ ہو ں میں لطیف آباد نمبر6کا رہا ئشی ہو ں میں نے 2002 ؁ء میں سندھ یو نیو ر سٹی سے بی ا یڈ کیا۔
سوال:آپ نے اس پیشے کا انتخا ب کیو ں کیا؟
جواب:درا صل میں بچپن سے ہی ٹیو شن پڑ ھا تا تھا لہذا یہ فیلڈ مجھے بہت پسند تھی اس لئے میں نے اسے منتخب کیا ۔
س:آپکو اس پیشے میں کن مشکلا ت کا سا منا کر نا پڑا؟
ج:میرا تعلق ایک غر یب گھر انے سے تھالہذا جب اسکول کھو لا تو میر ے پا س و سا ئل کی بہت کمی تھی اسی وجہ سے اسکو ل کے اکثر کا م خو د کیا کر تا تھااور میں پرنسپل بھی تھا اور استا د ہو نے کے نا طے پڑھا تا بھی تھااور مینٹینس کا کا م دوپہر کے وقت خود کر تا تھا۔
س:آپ نے اس پیشے کے علا وہ کچھ اور کا م بھی سر انجا م دئیے؟
ج:جی ہا ں اس شعبے کے علا وہ اور دو رانِ تعلیم میں الیکٹیشن اور کمپو ڈری کا کام کے لئے بھی چلا جا تا تھا۔
س:آجکل اسکو لو ں کے معیا ر کے با رے میں آپکی کیا را ئے ہے؟
ج:آجکل ہر گلی اور ہر محلے میں اسکو ل کھل گئے ہیں ان سکو لو ں میں وا لدین سے بھا ری فیس بٹو ری جا تی ہے اوران اسکو لو ں کا معیا ر تعلیمی لحا ظ سے غیر منا سب ہے جسکی وجہ سے طا لبعلم اچھی تعلیم سے محروم ہیں۔ 
س:آپ نے اپنا ادارے کو بہتر سے بہتر ین بنا نے میں کو نسے اقدا ما ت کئے؟
ج:سب سے پہلے یہ عر ض کرو ں گا کہ میں نے ابتداء میں یہ اصول بنا یا تھا کہ والد ین کی شکا یت دو ر کر نے کی بھر پو ر کو شش کر تا تھا اور پو رے اسکول کی ہر کلا س کی معلو ما ت بچو ں کے متعلق خود رکھتا تھا اساتذہ پر بھر و سہ کر کے نہیں بیٹھ جا تا تھااور ہر بچے کو اپنا بچہ سمجھ کراس کی پڑھا ئی کا خیا ل ر کھنے کی کو شش کرتا تھا ۔
س:کیا آپ کے ادارے کی فیس اتنی منا سب ہے کہ غریب بچہ پڑھ سکتا ہے؟
ج:جی ہاں میر ے ادارے کی فیسں انتہا ئی منا سب ہے در میا نے طبقے کے افراد سہو لت سے پڑ ھا سکتے ہیں اور غریب طلباء کے لئے فیس میں انتہا ئی کمی کر دیتا ہو ں۔
س:آپ کے ا دارے میں اسلا می طر زِ عمل کے حو الے سے کیا اقدا مات کئے ہیں؟
ج: میر ے اسکول کی بنیاد ہی اسلامی طر زِ تعلیم پر ہے ظہر کی نما ز کلا س چھ تا دس کے بچے با جما عت پڑھ کر جا تے ہیں اوراسلا میا ت کے مضمون پر خصو صی تو جہ ہے اور اسلا می اقدار کو ملحو ظِ خا ص ر کھتا ہو ں۔
س:مو جو دہ دور میں ادارے کا پر نسپل تعلیمی اقدا مات پر تر جیح دینے کے بجا ئے اپنے مفا دات پرتر جیح دے رہا ہے آپکی کیا رائے ہے؟
ج: جی ہا ں آپنے با لکل صحیح کہا ا کثر ادارو ں میں اپنے مفا د کے سا منے تعلیمی اقدامات کو مو خر کر دیا جا تا ہے لیکن میں نے اس کی بھر پو ر کو شش کی ہے کہ اپنے مفا دات کے بجا ئے بچوں کے مفا د کو سا منے ر کھو ں با قی اللہ اور بند ے کا معا ملہ ہے۔
س:آپ نے اپنے ادارے میں بچو ں کی کس طر ح اصلا ح کی کہ وہ کا پی کلچر سے گر یز کر یں اور اس کے لئے کیا اقدا ما ت کئے؟
ج:جی ہا ں میں نے اپنے ادا رے میں طا لبعلمو ں کو کا پی کلچر کی بھیا نک عا دت چھڑا نے کے لئے اسکو ل میں رو زا نہ اور مہا نہ ٹیسٹ کا انعقاد کیااور انکی ٹیسٹ ریپو رٹ کو انکے والدین تک پہنچا یا اسطرح والدین کو بھی اپنے بچے کی کا ر کر د گی کا پتا چلتا رہا اور بچو ں کی اصلا ح کے لئے بھی بہت سے اقداما ت کئے۔

Comments

Popular posts from this blog

Yousuf Laghari Profile by Nimra

Aqeel Ahmed Soomro

TWO OLD GOVERNMENT SCHOOLS OF HYDERABAD CITY